نئی دہلی،17دسمبر(ایجنسی) کانگریس نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اروناچل پردیش کے گورنر کے معاملے پر آج بھی اپنا احتجاج جاری رکھتے ہوئے مرکزی حکومت پر '' آئین کو قتل کرنے '' کا الزام لگایا جبکہ مرکز نے اس معاملے میں کسی بھی طرح کے کردار ہونے سے صاف انکار کیا. اس مددے پر ہنگامے کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی تین بار ملتوی کے بعد پورے دن کے لئے ملتوی کر دی گئی وہیں لوک سبھا میں کانگریس کے ارکان نے واک آؤٹ کیا.
اروناچل پردیش کے سیاسی واقعات پر لوک سبھا میں ہنگامہ کر رہے کانگریسی ارکان کو سخت پیغام دیتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ہر معاملے میں وزیر اعظم کا نام گھسیٹنا اور این ڈی اے حکومت پر الزام لگانے کے اپوزیشن کے رویے کو حکومت برداشت نہیں کرے گی. ایوان میں
کانگریس کے لیڈر ارجن کھڑگے کی طرف سے یہ معاملہ اٹھائے جانے پر نائیڈو نے کہا کہ مرکزی حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور اروناچل پردیش کے گورنر نے اپنے حقوق کے تحت قدم اٹھایا ہے. 'نائیڈو نے ساتھ ہی کہا،' بار- بار وزیر اعظم کا نام لینا اور مرکزی حکومت پر الزام لگانا مناسب نہیں ہے. اس معاملے میں مرکزی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے.
کھڑگے نے وقفے کے بعد ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اروناچل پردیش میں آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے جہاں دو تہائی اکثریت سے اقتدار میں آئی کانگریس حکومت کے خاتمے کے لئے مرکزی حکومت گورنر کو اکسا رہی ہے . انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سیکولر اور جمہوری اصولوں کو تباہ کرنے کا الزام لگایا. انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت گورنر کے ذریعے حکمران کانگریس میں تقسیم کرا رہی ہے جو پوری طرح غیر جمہوری قدم ہے.